Maktaba Wahhabi

294 - 346
کسی چیز کی مقدار کے معنی میں لفظ ’’ اَلقَدْرُ یا اَلْقَدَرُ ‘‘ جو استعمال ہوتا ہے تو اس کا یہاں مفہوم ہوگا:((مِقْدَارٌ مِنَ الْحُکْمِ الْاِلٰہِيِّ عَلَی الْعَبْدِ۔))… ’’ بندے پر اللہ کے حکم کی مقدار۔ ‘‘[1] اسی طرح لفظ ’’ اَلْقَدر ‘‘ صرف ’’ د ‘‘ پر جزم ــْــ اور ــَــ(زبر)کے ساتھ جب آئے تو اس کا مطلب ہوتا ہے: حرمت اور وقار۔ جیسے کہیں گے:((مَا لَہُ عِنْدِيْ قَدْرٌ وَلَا قَدَرٌ۔))… ’’ میرے نزدیک اُس کی نہ ہی کوئی حرمت و احترام ہے اور نہ ہی اُس کا وقار۔ ‘‘ اور ’’ د ‘‘ پر ــَــ کے ساتھ ’’اَلْقَدْرُ ‘‘ کا معنی یوں بھی ہے:((اَلْقَضَائُ الَّذِيْ یُقَدِّرُہُ اللّٰہُ تَعَالیٰ۔))… ’’ وہ فیصلہ و قضاء کہ جس کو اللہ تعالیٰ نے مقدر کر رکھا ہے۔‘‘[2] جو کچھ اوپر بیان ہوا اُس کا حاصل کلام یہ ہے کہ ’’ د ‘‘ پر سکون و جزم کے ساتھ ’’ اَلْقَدْرُ ‘‘ کے متعدد معانی ہیں۔ کبھی یہ کلمہ ’’ اَلْقَـدَرُ ‘‘ کا مترادف ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے: اللہ تعالیٰ کا چیزوں کی مقدار معین کرنا۔ اور کبھی یہ کلمہ کسی چیز کی منتہیٰ، اس کی مقدار، حرمت و احترام اور وقار وغیرہ کے معانی پر دلالت کرتا ہے۔ البتہ ’’ د ‘‘ پر ــَــ(زبر)کے ساتھ ’’ اَلْقَدَر ‘‘ کا
Flag Counter