Maktaba Wahhabi

255 - 346
کہ خیر کے سوا کوئی کلام اور گفتگو نہ کرے۔ اور ایسا اُسے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی اطاعت میں کرنا چاہیے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:((مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاخِرِ فَلْیَقُلْ خَیْرًا أَوْ لِیَصْمُتْ۔))… ’’ جو شخص اللہ عزوجل اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو(یعنی مسلمان ہوتے ہوئے)اُسے چاہیے کہ خیر کی بات کہے یا پھر وہ خاموش رہے۔ ‘‘[1] ھ: انفرادی طور پر تنہائی میں ہو کے معتکف کو اپنی سابقہ زندگی کا جائزہ لیتے ہوئے اس کے بارے میں غور و فکر کرنا چاہیے: کیا سابقہ زندگی اس راہ پر گزری ہے کہ جس سے اللہ عزوجل ربّ کریم راضی ہوجاتا یا اس کے سوا کہیں غلطیوں، گناہوں اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی نافرمانی میں گزری ہے؟ تاکہ اس غور و فکر اور تدبر کے بعد وہ ایک سچی پکی توبہ کی طرف جلدی کرسکے اور یہ توبہ اس کی زندگی کے چلن کو تبدیل کرنے کی ابتداء بن جائے۔
Flag Counter