Maktaba Wahhabi

180 - 346
د:یا یہ چیز(قول و عمل والی)ان چیزوں میں سے ہو کہ جن میں(ممنوع و غیر ممنوع ہونے کی حیثیت سے)شبہ ہو۔ ھ:یا جس کا کرنا رمضان المبارک کے دن میں شرعاً جائز ہو۔ و:یا دو اصل اس کا شمار اکل و شرب میں ہوتا ہی نہ ہو اور نہ ہی وہ کھانے، پینے کی چیزوں میں شمار ہوتی ہوں۔ چنانچہ ان کی چند ایک مثالیں درج ذیل ہیں: (۱) اپنے لعاب دہن کا نگل لینا، حتی کہ روزہ دار نے اگرچہ اسے اپنے منہ میں جمع کیوں نہ کر رکھا ہو۔ (۲) اپنی ناک کی ریزش و بلغم کو نگل لینا جب تک کہ منہ یا ناک سے باہر نہ نکل آئے۔ (۳) (وضو کرتے وقت)ناک میں پانی چڑھانا یا راستے کا غبار اگر حلق میں چلا جائے تو اُسے نگل لینا۔ (۴) انجانے میں بھول کر کچھ کھا، پی لینا۔ (۵) عطر اور خوشبو کا تیل لگالینا یا بالوں(ہاتھوں، پیروں)پر مہندی لگالینا۔ (۶) کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا۔ اور اگر کلی کرکے سارا پانی منہ سے باہر نکال پھینکنے کے بعد باقی رہ جانے والی تری کو نگل لے، تو پھر بھی
Flag Counter