Maktaba Wahhabi

51 - 226
اسلام (میں داخل ہونا) گزشتہ تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے، ہجرت گزشتہ تمام گناہوں کو مٹا دیتی ہے اور حج گزشتہ تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے مسئلہ 4: سنت کے مطابق حج ادا کرنے سے گزشتہ تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((مَنْ حَجَّ لِلّٰہِ فَلَمْ یَرْفُثْ وَ لَمْ یَفْسُقْ رَجَعَ کَیَوْمِ وَلَدَتْہُ اُمُّہ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ” جس نے اللہ تعا لیٰ کی رضا کے لئے حج کیا اور اس دوران کوئی بیہودہ بات یا گناہ نہ کیا وہ حج کر کے اس دن کی طرح (گناہوں سے پاک) لوٹے گا جس طرح اس کی ماں نے اسے (گناہوں سے پاک) جنا تھا “اسے بخاری نے روایت کیا ہے مسئلہ 5: پے درپے حج اور عمرہ محتاجی اور فقر دور کرتے ہیں عَنْ عُمَرَص عَنِ النَّبِیِّ ا قَالَ (( تَابِعُوْا بَیْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ فَإِنَّ الْمُتَابَعَةَ بَیْنَہُمَا تَنْفِی الْفَقْرَ وَ الذُّنُوْبَ کَمَا یَنْفِی الْکِیْرُ خَبَثَ الْحَدِیْدِ )) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَةَ[2] (صحیح) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”پے در پے حج اور عمرہ کرو بے شک یہ دونوں فقر اور گناہوں کو اس طرح دور کر دیتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے کی میل کچیل کو دور کر دیتی ہے“ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 6: ایمان باللہ اور جہاد کے بعد سب سے افضل عمل حج ہے عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ سُئِلَ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اَیُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ (( اِیْمَانٌ بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہ )) قِیْلَ ثُمَّ مَا ذَا؟ قَالَ ((أَلْجِہَادُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ)) قِیْلَ: ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ (( حَجٌّ مَبْرُوْرٌ)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ [3]
Flag Counter