Maktaba Wahhabi

209 - 226
تمہارے خون‘ تمہارے مال اور عزتیں ایک دوسرے پر حرام ہیں۔ (یاد رکھو!) عنقریب تم لوگ اپنے رب سے ملاقات کرنے والے ہو اور وہ تم سے تمہارے اعمال کا حساب لے گا۔ خبردار! میری وفات کے بعد گمراہ نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کو قتل کرنے لگ جاؤ۔ لوگو! بتاؤ‘ کیا میں نے (تمہیں اللہ کا پیغام ) پہنچا دیا (یا نہیں) صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’ہاں! پہنچا دیا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (آسمان کی طرف انگلی اٹھا کر ) فرمایا ’’اے اللہ! گواہ رہنا۔‘‘ پھر فرمایا ’’جو لوگ یہاں موجود ہیں وہ غیر موجود لوگوں تک (دین کا پیغام) پہنچائیں۔ بعض اوقات پہنچائے گئے لوگ سننے والوں کی نسبت بات کو زیادہ یاد رکھنے والے ہوتے ہیں۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: 1. زمانہ پھر پھرا کر اسی حالت پر آگیا ہے جس حالت پر اس روز تھا جس روز اللہ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا۔‘‘جس کا پس منظر یہ ہے کہ قریش مکہ جب حرام مہینوں میں لڑنا چاہتے تو ان کے نام بدل دیتے اور جنگ و جدال کے بعدآنے والے مہینوں کے نام اپنی طرف سے حرام مہینے رکھ لیتے۔ اس طرح کفار مکہ نے مہینوں کو غلط ملط کر رکھا تھا لیکن جس سال آپ نے حج ادا فرمایا اس سال اللہ تعالیٰ کے حساب کے مطابق اور قریش مکہ کے حساب سے بھی وہ ذو الحجہ کا ہی مہینہ بنتا تھا۔ مذکورہ بالا الفاظ میں رسول اللہ نے اسی بات کی طرف اشارہ فرمایا ہے۔2.مضر ایک قبیلہ کا نام تھا جو رجب کے مہینے کو بہت اچھا سمجھتا تھا اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجب کو اس قبیلے کے نام سے منسوب فرمایا۔ مسئلہ 432: 12 ذی الحجہ کو منیٰ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل خطبہ ارشاد فرمایا۔ عَنْ اَبِیْ نَضْرَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ حَدَّثَنِیْ مَنْ سَمِعَ خَطْبَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَسْطَ اَیَّامُ التَّشْرِیْقِ فَقَالَ ((یَااَیُّہَا النَّاسُ اِنَّ رَبَّکُمْ وَاحِدٌ وَاِنَّ اَبَاکُمْ وَاحِدٌ اَلاَ لاَ فَضْلَ لِعَرَبِیٍّ عَلٰی عَجَمِیٍّ وَلاَ لِعَجَمِیٍّ عَلٰی عَرَبِیِّ وَلاَ لِاَحْمَرَ عَلٰی اَسْوَدَ وَلاَ اَسْوَدَ عَلٰی اَحْمَرَ اِلاَّ التَّقْوٰی ، اَبَلَّغْتُ ؟)) قَالُوْا بَلَّغَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ثُمَّ قَالَ: ((اَیُّ یَوْمٍ ہٰذَا ؟))قَالُوْا یَوْمٌ حَرَامٌ ثُمَّ قَالَ ((اَیُّ شَہْرٍ ہٰذَا؟)) قَالُوْا شَہْرٌ حَرَامٌ ،ثُمَّ قَالَ ((اَیُّ بَلَدٍ ہٰذَا ؟))قَالُوْا بَلَدٌ حَرَامٌ ،قَالَ ((فَاِنَّ اللّٰہَ قَدْ حَرَّمَ بَیْنَکُمْ ہٰذَا فِیْ شَہْرِکُمْ ہٰذَا فِیْ بَلَدِکُمْ ہٰذَا أَ بَلَّغْتَ ؟)) قَالُوْا بَلَّغَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ ((لِیُبَلِّغِ الشَّاہِدِ الْغَائِبِ ))۔رَوَاہُ اَحْمَدٌ[1] (صحیح) حضرت ابو نضرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس شخص نے ایام تشریق کے وسط (یعنی 12ذی الحجہ) کو
Flag Counter