Maktaba Wahhabi

166 - 226
مسئلہ 327: سر کا کچھ حصہ منڈوانا اور کچھ حصہ چھوڑدینا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم نَہٰی عَنِ الْقَزَعِ قَالَ قُلْتُ لِنَافِعٍ وَمَا الْقَزَعُ ؟ قَالَ یُحْلَقُ بَعْضَ رَأْسِ الصَّبِیِّ وَیُتْرَکُ بَعْضٌ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قزع سے منع فرمایا ہے (حدیث کے ایک راوی) نے حضرت نافع رضی اللہ عنہ (دوسرے راوی) سے پوچھا ’’قزع کا کیا مطلب ہے؟‘‘ حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’سر کا کچھ حصہ مونڈ دینا اور کچھ چھوڑ دینا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 328: اگر کوئی مرد یا عورت سعی کے بعد بال کٹوانے بھول جائے تو یاد آنے پر بال کٹوا لینے چاہئیں اور بال کٹوانے کے بعد احرام اتارنا چاہئے اس صورت میں کوئی دم یا فدیہ نہیں ہو گا۔ مسئلہ 329: اگر کوئی مرد یا عورت بال کٹوائے بغیر بھول کر احرام اتار دے تو یاد آنے پر اسے دوبارہ احرام باندھ کر بال کٹوانے چاہئیں اور پھر احرام اتارنا چاہئے۔ اس صورت میں بھی کوئی دم یا فدیہ نہیں ہوگا۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم قَالَ (( اِنَّ اللّٰہَ وَضَعَ عَنْ اُمَّتِی الْخَطَاَ وَالنِّسْیَانَ وَمَا اسْتُکْرِہُوْا عَلَیْہِ)) رَوَاہُ الْحَاکِمُ وَالدَّارُقُطْنِیُّ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ نے میرے امت کی بھول چوک کو معاف فرما دیا ہے اور جو کام زبردستی کرائے جائیں وہ بھی معاف ہیں۔‘‘ اسے حاکم اور دار قطنی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 330: بال کٹوانے سے بال منڈوانا افضل ہے۔ عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِیْنَ )) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِا وَلِلْمُقَصِّرِیْنَ ؟ قَالَ (( اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِیْنَ)) قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَ لِلْمُقَصِّرِیْنَ ؟ قَالَ ((اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِیْنَ ))، قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم وَلِلْمُقَصِّرِیْنَ ؟ قَالَ ((وَ لِلْمُقَصِّرِیْنَ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
Flag Counter