Maktaba Wahhabi

108 - 226
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ معظمہ میں بطحا والی اونچی گھاٹی سے کدائی کے راستے داخل ہوتے اور نچلی گھاٹی سے واپس تشریف لاتے۔ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 144: مکہ مکرمہ میں داخل ہوتے وقت درج ذیل دعا پڑھنا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ کُنَّا نُسَافِرُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَاِذَا رَاَیْ قَرْیَةً یُّرِیْدُ اَنْ یَّدْخُلَہَا قَالَ: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہَا (ثَلاَثًا)اَللّٰہُمَّ ارْزُقْنَاجَنَاہَا وَحَبِّبْنَا اِلٰی اَہْلِہَا وَحَبِّبْ صَالِحَ اَہْلَہَا اِلَیْنَا ۔رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں ہوتے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم و ہ بستی دیکھتے جس میں داخل ہونا چاہتے تو تین مرتبہ فرماتے اے اللہ! ہمیں اس بستی میں برکت عطا فرما۔ اس بستی کے پھلوں سے ہمیں مستفید فرما۔ اور وہاں کے لوگوں کے دلوں میں ہماری محبت ڈال دے اور وہاں کے نیک افراد کو ہمارے لئے محبوب بنا دے۔ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 145: مسجد الحرام میں باب بنی شیبہ (اب باب السلام) سے داخل ہونا مسنون ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم لَمَّا قَدِمَ فِیْ عُقْدِ قُرَیْشٍ، فَلَمَّا دَخَلَ مَکَّةَ دَخَلَ مِنْ ہٰذَا الْبَابِ الْاَعْظَمِ ۔رَوَاہُ ابْنُ خُزَیْمَةَ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قریش مکہ سے معاہدہ کے تحت مکہ تشریف لائے تو (مسجد الحرام میں) اسی عظیم باب (باب بنی شیبہ) سے داخل ہوئے۔ اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مسجد الحرام کی حد باب بنی شیبہ تک تھی۔ آج کل باب بنی شیبہ کے بالکل سامنے باب السلام پڑتا ہے، اگر حاجی باب السلام سے داخل ہو کر سیدھا بیت اللہ شریف کی طرف چلے تو وہ ازخود باب بنی شیبہ سے گزرے گا۔ مسئلہ 146: مسجد الحرام میں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھنی چاہئے بِسْمِ اللّٰہِ وَ السَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم للّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ
Flag Counter