Maktaba Wahhabi

100 - 226
اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: 1. تمام ممنوعات احرام مثلا کپڑا پہننا،ٹوپی پہننا، موزے، جرابیں، دستانے پہننا جسم یا احرام پر خوشبوا لگانا، نکاح کرنا یا کروانا، ناخن کانٹنا یا بال منڈوانا وغیرہ میں سے سے کسی ایک پر عمدَا عمل کرنے سے مذکورہ فدیہ ادا کرنا ہو گا۔ یاد رہے کہ چھ مسکینوں کا کھانا 3صاح(7.5 کلو گرام) گندم ہے۔ مسئلہ 122: احرام باندھنے کے بعد کسی رکاوٹ کے باعث حج یا عمرہ ادا نہ کر سکنے کی صورت میں حاجی یا معتمر کو ایک جانور ذبح کرکے احرام کھول دینا چاہئے۔ مسئلہ 119:حج کے کسی واجب عمل کو ترک کرنے کا فدیہ ایک قربانی ہے عَنْ نَافِعٍ اَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا خَرَجَ مُعْتَمِرًا فِیْ الْفِتْنَةِ فَقَالَ اِنْ صُدِدْتُ عَنِ الْبَیْتِ صَنَعْنَا کَمَا صَنَعْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَاَہَلَّ بِعُمْرَةٍ مِنْ اَجْلِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم کَانَ اَہَلَّ بِعُمْرَةٍ عَامَ الْحُدَیْبِیَةِ ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فتنوں کے زمانہ میں عمرہ کے لئے نکلے تو کہنے لگے ”اگر میں خانہ کعبہ پہنچنے سے روک دیا گیا تو وہی کروں گا جو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کیا تھا۔“ (یعنی کفار مکہ کے روکنے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانور قربان کر کے احرام کھولنے کا حکم دے دیا تھا) چنانچہ انہوں نے عمرہ کا احرام باندھا کیونکہ حدیبیہ والے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کا ہی احرام باندھا تھا۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 124: حالت احرام میں بیوی سے صحبت کرنے کا فدیہ ایک اونٹ کی قربانی اور دوسرا حج ادا کرنا ہے۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابٍ وَعَلَیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ وَاَبَا ہُرَیْرَةَ ث اَنَّہُمْ سُئِلُوْا عَنْ رَجُلٌ اَصَابَ اَہْلُہ وَہُوَ مُحْرِمٌ بِالْحَجِّ فَقَالُوْا یَنْفُذَانِ یَمِیْضَانِ لِوَجْہِہِمَا حَتّٰی یَقْضِیَا حَجَّہُمَا ثُمَّ عَلَیْہَا حَجُّ قَابِلٍ وَالْہَدْیُ ۔رَوَاہُ مَالِکٌ فِیْ الْمُؤْطَا[2]
Flag Counter