Maktaba Wahhabi

100 - 114
‘’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تکبیر کہتے تو دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے حتیٰ کہ دونوں کانوں کے برابر لے جاتے تھے‘‘ جبکہ مسلم و نسائی اور مسند احمد کی ایک روایت میں ہے : ((حَتّٰی یُحَاذِيَ بِہِمَا فُرُوْعَ أُذُنَیْہِ))۔ [1] ‘’یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ہاتھوں کو کانوں کی شاخوں (چوٹیوں) تک اٹھاتے تھے۔‘‘ یہاں یہ بات پیش ِ نظر رکھیں کہ حدیث میں[فُرُوْعَ أُذُنَیْہِ]کے الفاظ آئے ہیں،اور اس [فُرُوْعَ]کا معنی کانوں کی چوٹیاں ہے،جو کانوں کی اوپر والی بالائی جانب ہے نہ کہ نیچے والی لویں۔[2] کیونکہ کانوں کی لؤوں کے لئے [شَحْمَۃ] کا لفظ آتا ہے۔ ان احادیث سے معلوم ہوا ہے کہ ہاتھوں کو اٹھانے کی حدود تین مقامات ہیں : 1۔کندھوں تک2۔ کانوں تک 3۔کانوں کی چوٹیوں تک۔ بلا تفریق مردوزن کندھوں یا کانوں تک ہاتھوں کو اٹھایا جائے،کوئی مرد کندھوں تک ہاتھ اٹھائے یا کانوں تک،اور کوئی عورت کانوں تک ہاتھ اٹھائے یا کندھوں تک ہر طرح جائز وروا ہے،اور علّامہ نووی و حافظ ابن ِحجر رحمہما اللہ نے امام شافعی رحمہ اللہ سے ہاتھوں کو اٹھانے کی مقدار کے بارے میں وارد ہونے والی مختلف احادیث کو یکجا جمع کرنے،اور ان سب پر بیک وقت عمل کرنے کا ایک طریقہ نقل کیا ہے،جس کے بارے میں لکھا ہے کہ اس طریقہ یا ترکیب کو سبھی علماء و فقہاء نے بنظرِ استحسان
Flag Counter