Maktaba Wahhabi

50 - 114
کہا گیا ہے،اور ((وَحِیْنَ یَنْھَضُ لِلْقِیَامِ))سے مراد تیسری رکعت کیلئے کھڑے ہونا ہے،جیسا کہ بعض دوسری احادیث میں بھی وارد ہوا ہے۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کے الفاظ (( وَاِذَا رَفَعَ لِلسُّجُوْدِ)) سے بھی یہی مفہوم لیا جاسکتا ہے۔ [1] اِنہی معنوں میں یہ حدیث ِ ابن الزبیر رضی اللہ عنہ پہلی احادیث کی شاہد و مؤیّد ہوسکتی ہے،ورنہ اس حدیث کے نہ ہونے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا،کیونکہ مسئلہ دوسری احادیث سے بھی واضح ہوچکا ہے۔ گیار ہو یں دلیل : عاملین و قائلین ِ رفع یدین کی گیارہویں دلیل وہ حدیث ہے،جو جزء رفع الیدین امام بخاری میں تعلیقاً اور دار قطنی و بیہقی میں موصولاً حضرت ابو موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں وہ فرماتے ہیں : (( ھَلْ أُرِیْکُمْ صَلوٰۃَ رَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم؟فَکَبَّرَوَرَفَعَ یَدَیْہِ ثُمَّ کَبَّرَ وَرَفَعَ یَدَیْہِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ وَرَفَعَ یَدَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ھٰکَذَا فَاصْنَعُوْا،وَلاَیَرْفَعُ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ))۔ [2] ’’کیا میں تمہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ نہ دکھلاؤں؟پھر انھوں نے تکبیر کہی اور رفع یدین کی،پھر اُنہوں نے تکبیر کہی اور رفع یدین کی،پھرسَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہا اور رَفع یدین کی،اور پھر فرمایا : اس طرح کیا کرو،اور وہ دونوں سجدوں کے درمیان رفع یدین نہیں کرتے تھے۔‘‘ دار قطنی و بیہقی میں یہ حدیث دو الگ الگ طُرق سے مروی ہے
Flag Counter