Maktaba Wahhabi

74 - 114
یہی وجہ ہے کہ خود ان کا اپنا عمل بھی الفوائد البھیہ میں علّامہ عبد الحی ٔ کے قلم سے یہ نقل کیا گیا ہے: ( کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ عِنْدَ الرُّکُوْعِ وَالرَّفْعِ مِنْہُ )۔ [1] ‘’وہ رکوع جاتے اور رکوع سے سر اُٹھاتے وقت رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ ایک عمدہ تعلیق وروایت : اس قول کے بعد صاحب ُ الفوائد البھیہ فی طبقات الحنفیہ نے اس پر تعلیق چڑھاتے ہوئے لکھا ہے : ’’اس سے معلوم ہوا کہ مکحول و نسفی نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے جو روایت بیان کی ہے جس میں ہے : ( اِنَّ مَنْ رَفَعَ یَدَیْہِ فِيْالصَّلوٰۃِ فَسَدَتْ صَلٰوتُہٗ )۔ ’’جس نے نماز میں رفع یدین کی،اس کی نماز فاسد ہوگئی۔‘‘ یہ روایت باطل ہے۔‘‘[2] شیخ عصام بن یوسف،امام ابو یوسف کے ملازم ِصحبت تھے،اس کے باوجود وہ رفع یدین کرتے تھے۔ اور اگرمذکورہ روایت کی کوئی اصل ہوتی تو امام ابو یوسف اور شیخ عصام بن یوسف کو اس کا علم ہوتا۔ اس سے آگے وہ لکھتے ہیں کہ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر فقہ حنفی کو اختیار کرنے والا کوئی شخص کسی مسئلہ میں اس بناء پر اپنے امام کا مذہب ترک کر دیتا ہے کہ دوسری طرف دلیل زیادہ قوّی ہے،تو اس سے وہ شخص دائرہ تقلید سے بھی نہیں نکل
Flag Counter