Maktaba Wahhabi

22 - 114
علماء ِ احناف کی طرف سے عدم ِ نسخ کااعتراف: اس حدیث ِ حضرت مالک رضی اللہ عنہ سے ۹ھ تک بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رفع یدین کرنے کا پتہ چلتا ہے۔ لہٰذا اسے منسوخ ماننے کی کوئی وجہ ہی نہیں،اور عدم ِنسخ کا اعتراف خود بعض کبار علماء احناف نے بھی کیا ہے،جن میں سے ہی ایک علّامہ سندھی رحمہ اللہ بھی ہیں،چنانچہ وہ سنن نسائی کے حاشیہ میں لکھتے ہیں : ( ثُمَّ مَالِکُ ابْنُ الْحُوَیْرِثِ رضی اللّٰه عنہ وَ َوائِلُ ابْنُ حُجْرٍ رضی اللّٰه عنہ مِمَّنْ صَلّٰی مَعَ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِيْ آخِرِ عُمُرِہٖ،فَرِوَایَتُھُمَا الرَّفْعَ عِنْدَ الرُّکُوْعِ وَالرَّفْعَ مِنْہُ،دَلِیْلٌعَلیٰ بَقَائِہٖ وَ بُطْلَانِ دَعْوٰی نَسْخِہٖ،کَیْفَ وَ قَدْ رَوَیٰ مَالِکٌ ھٰذَا جَلْسَۃَ الْاِسْتِرَاحَۃِ فَحَمَلُوْھَا عَلیٰ أَنَّھَا کَانَتْ فِيْ آخِرِ عُمُرِہٖ فِي سِنِّ الْکِبَرِ،فَھِيَ لَیْسَ مِمَّا فَعَلَھَا النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَصْداً،فَلَا یَکُوْنُ سُنَّۃً،وَھٰذا یَقْتَضِيْ أَنْ یَّکُوْنَ الرَّفْعُ الَّذِيْ رَوَاہُ ثَابِتاً لَا مَنْسُوْخاً،لِکَوْنِہٖ فِيْآخِرِعُمُرِہٖ عِنْدَھُمْ،فَالْقَوْلُ: مَنْسُوْخٌ قَرِیْبٌ مِنَ التَّنَاقُضِ،وَقَدْ قَاَلَ صلي اللّٰه عليه وسلم لِمَالِکٍ ھٰذَا وَأَصْحَابِہٖ :(( صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِيْ أُصَلِّيْ ))۔ [1] ’’حضرت مالک بن حُویرث رضی اللہ عنہ اور حضرت وائل بن حُجر رضی اللہ عنہ اُن لوگوں میں سے ہیں،جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری عمر میں نماز پڑھی،انکا رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رفع یدین کرنے کو بیان کرنا،اس کی بقاء و دوام اور دعوائے نسخ کے بطلان کی دلیل
Flag Counter