Maktaba Wahhabi

107 - 114
حیثیت ہی باقی نہیں رہ جاتی،لہٰذا ہم ان کے تذکرہ اور ان پر نقد و تبصرہ سے صرف ِنظر کررہے ہیں۔[1] کانوں کو ہاتھ لگانا : یہاں ایک بات واضح کرتے جائیں کہ ہمارے بہت سارے احباب تکبیرِتحریمہ کے وقت رفع یدین کرتے ہوئے اپنے کانوں کو نہ صرف یہ کہ ہاتھ لگاتے ہیں،بلکہ کئی لوگ ایسے بھی دیکھنے میں آئے ہیں کہ وہ دونوں کانوں کی لؤوں کو باقاعدہ پکڑ بھی لیتے ہیں۔ احادیث ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا،بلکہ احادیث ِصحیحہ کی رو سے سنّت صرف دونوں ہاتھوں کو کانوں یا کندھوں کے برابر تک اٹھانا ہے،نہ کہ کانوں کو انگوٹھے لگانا اور نہ ہی انگلیوں سے پکڑنا،اور جو لوگ تکبیرِ تحریمہ کے وقت اپنے کانوں کو انگشت ہائے شہادت اور انگوٹھوں سے پکڑ لیتے ہیں،ان کی ہتھیلیاں ظاہر ہے کہ ان کے اپنے منہ یا گالوں کی طرف ہو جاتی ہیں،اور اگر مزید وسعت سے کام لیں تو یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ اس کے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی (پاک و ہند کے حساب سے) جنوب کی طرف اور بائیں ہاتھ کی ہتھیلی شمال کو ہوتی ہے۔ جبکہ یہ اندازِ رفع یدین نہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے نہ صحابہ و تابعین رحمہم اللہ سے،اور نہ ہی آئمۂ مجتہدین نے ایسے رفع یدین کرنے کا کہا ہے،بلکہ رفع یدین کے وقت ہتھیلیوں کے قبلہ رو ہونے کا پتہ بعض آثار سے بھی چلتا ہے،جن کا ذکرہم آگے چل کر کریں گے،اور مالکیوں کے سوا تینوں آئمہ رحمہم اللہ ہتھیلیوں کو قبلہ رو رکھنے کے ہی قائل ہیں،جبکہ مالکیہ ہتھیلیوں کو آسمان کی طرف رکھنے کا کہتے ہیں،لہٰذا رفع یدین کرتے اور تکبیرِ تحریمہ کہتے وقت ان لوگوں کا انداز جو کانوں کو پکڑ لیتے
Flag Counter