Maktaba Wahhabi

60 - 114
رفع یدین کرتے تھے۔‘‘ ایک دوسرا اَثر بھی جزء امام بخاری میں ہی ہے،اس میں امام طاؤس رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (( اِنَّ ابْنَ عَبَّـاسٍ کَـانَ اِذَا قَــامَ اِلیٰ الصَّلوٰۃِ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحَــاذِيَ بِھِمَا أُذُنَیْہِ وَاِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ وَاسْتَوَیٰ قَائِماً فَعَلَ ذٰلِکَ ))۔ [1] ’’حضرت ابن ِعباس رضی اللہ عنہماجب نماز کیلئے کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھاتے اور جب رکوع سے سر اٹھا کر سیدھے کھڑے ہوجاتے تب بھی ایسے ہی [رفع یدین ] کرتے تھے۔‘‘ اثر ِ عاشر : امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے فرزند ِ اَرجمند امام عبد اللہ رحمہ اللہ اپنے والدِ گرامی کے افادات پر مشتمل کتاب مسائل الامام احمد میں لکھتے ہیں کہ میں نے اپنے والد ِ گرامی کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کے بارے میں روایت بیان کی جاتی ہے کہ انہوں نے فرمایا : (( مَنْ رَفَعَ یَدَیْہِ فِيالصَّلوٰۃِ لَہٗ بِکُلِّ اِشَارَۃٍ عَشْرُحَسَنَاتٍ))۔ [2] ’’جس نے نمازمیں رفع یدین کی،اسے ہر اشارے کے عوض دس نیکیاں ملیں گی۔‘‘ یعنی ایک مرتبہ رفع یدین کرنے سے دونوں ہاتھوں کی دس انگلیاں اوپر کو اٹھتی ہیں،تو ہر انگلی پر ایک نیکی ملتی ہے۔ سُبْحَانَ اللّٰہ
Flag Counter