Maktaba Wahhabi

70 - 114
محدّثین ِکرام کا تعامل : امام بخاریرحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن مبارک اور انکے اصحاب علی بن حسین،عبد اللہ بن عمر،اور یحییٰ بن یحییٰ رفع یدین کیا کرتے تھے،بخارا کے محدّثین مثلاً عیسیٰ بن موسیٰ،کعب بن سعید،محمد بن سلام،عبد اللہ بن محمد مسندی رحمہم اللہ اور دوسرے بیشمار محدّثین کرام بھی ہیں جوکہ رفع الیدین کے مسئلہ میں اختلاف نہیں رکھتے تھے۔ آگے امام بخاری لکھتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ میں سے امام علی بن مدینی،امام حمیدی،امام یحییٰ بن معین،امام احمد بن حنبل،امام اسحاق بن ابراہیم رحمہم اللہ،سبھی رفع یدین کرنے کی حدیث کو ثابت قرار دیتے اور اسے ہی حق سمجھتے تھے۔ [1] آگے چل کر امام بخاری اپنے جزء رفع الیدین کے آخر میں لکھتے ہیں کہ ہمارے استاد علی بن مدینی نے کہا : (مَا رَأَیْتُ مِنْ مَشِیْخَتِنَا اِلَّا یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِيْ الصَّلوٰۃِ )۔ ’’میں نے اپنے سبھی اساتذہ و مشائخ کو دیکھا ہے کہ وہ سب نمازمیں رفع یدین کرتے تھے۔‘‘ امام بخاری کہتے ہیں کہ میں نے ان سے پوچھا : (سُفْیَانُ کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ؟)۔ ’’کیا سفیان بھی رفع یدین کرتے تھے؟‘‘ تو انھوں نے فرمایا : ( نَعَمْ )۔ ‘’ہاں’‘۔ آگے امام بخاری نے اپنے دوسرے استاد گرامی امام احمد بن حنبل سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے فرمایا: (رَأَیْتُ مُعْتَمِراً وَیَحْیٰ بْنَ سَعِیْدٍ وَعَبْدَ الرَّحْمٰنِ
Flag Counter