Maktaba Wahhabi

51 - 114
اورنصب الرایہ میں علّامہ زیلعیرحمہ اللہ نے الشیخ کی کتاب الاما م سے نقل کیا ہے کہ یہ دونوں ہی روایتیں مرفوع ہیں،اور علّامہ موصوف نے لکھا ہے کہ اسے ابن مبارک نے حمّاد بن سلمہ سے بیان کیا ہے اور اسے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ پر موقوف قرار دیا ہے،جبکہ امام بخاری و دار قطنی جیسے کبار محدّثین نے اسے مرفوعاً ہی بیان کیا ہے اور یہ سند بھی صحیح ہے،حتّی کہ علّامہ انور شاہ کشمیری نے العرف الشذیٰ میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ [1] یہ حدیث بھی اس بات کی دلیل ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رفع یدین کیا کرتے تھے اور یہ سنت منسوخ نہیں کی گئی۔ بارہویں دلیل : قائلین و فاعلین ِ رفع یدین کی بارہویں دلیل سنن کبریٰ بیہقی میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی وہ حدیث ہے،جس میں وہ فرماتے ہیں :(( صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَکَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلوٰۃَ وَاِذَا رَکَعَ وَاِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ))۔ [2] ’’میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اور رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے تھے۔‘‘
Flag Counter