Maktaba Wahhabi

44 - 114
سا تو یں د لیل : رکوع سے قبل اور بعد رفع یدین کو سنّت قرار دینے والوں کی ساتویں دلیل وہ حدیث ہے جو جزء رفع الیدین امام بخاری،ابن ماجہ،صحیح ابن خذیمہ ودار قطنی اور الخلافیات بیہقی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں وہ بیان فرماتے ہیں : (( اِنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ اِذَا دَخَلَ فِيْالصَّلوٰۃِ وَاِذَا رَکَعَ وَ اِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ )۔ [1] ‘’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے شروع میں اور رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘ اس حدیث کو نقل کر کے علّامہ زیلعیرحمہ اللہ نے نصب الرایہ میں لکھا ہے کہ الشیخ نے کہا ہے کہ اس کے تمام راوی بخاری و مسلم کے راوی ہیں۔ اور الخلافیات میں امام بیہقی نے ابن خذیمہ کی طرح اسے روایت کیا ہے اور اس میں : (( اِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ)) کے الفاظ بھی ہیں۔[2] یہی باتیں علّامہ شمس الحق عظیم آبادی نے التعلیق المغنی علی الدار قطنی میں بھی لکھی ہیں۔[3] امام بخاری کا اسے جزء رفع الیدین میں مرفوعاًلا نابھی اس حدیث کی صحت و سلامتی کا ضامن ہے،اوردورِ حاضر کے معروف محدّث علّامہ البانی نے اسے سنن ابن ماجہ کی قِسم ِصحیح میں نقل کیا ہے اور مجمع الزوائد میں علّامہ ہیثمیرحمہ اللہ نے بھی
Flag Counter