Maktaba Wahhabi

71 - 198
حقِ تبلیغ ادا کر دیا! اے اللہ! گواہ رہنا۔ پھر فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے شخص کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرے یا جو غلام اپنے موالی کے علاوہ کسی دوسرے کو اپنا مولا قرار دے اس پر اللہ کی لعنت، فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس سے کوئی بدلہ اور معاوضہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ والسلام علیکم۔ [1] عورتوں کے حقوق: معاشرے کی ترقی و استحکام کے لئے اسلام ضروری سمجھتا ہے کہ افراد کی گھریلو زندگی بھی پر سکون، با سلیقہ اور منظم ہو۔ اسی لئے قرآنِ حکیم اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں ایک اعلیٰ درجہ کے نظامِ منزل کے قیام کی تعلیم دی گئی ہے۔ اور مرد، عورت اور بچوں کے حقوق و فرائض کی وضاحت کی گئی ہے۔ نکاح، مہر، نان و نفقہ، وراثت، طلاق وغیرہ سے متعلق مسائل پر اچھی طرح سے روشنی الی گئی ہے۔ اسلام نے مرد اور عورت کے باہمی رشتہ کو باعثِ سکون و مٔدّت اور رحمت قرار دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’وَمِنْ اٰیَاتِه اَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوْا اِلَيْھَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَّرَحْمَةً (۲۱:۳۰) (اور یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے جوڑے پیدا کیے تاکہ تم ان سے سکون حاصل کر سکو اور تمہارے درمیان دوستی اور رحمت پیدا کی) بنی نوعِ انسان پر اسلام کا یہ خاص احسان ہے کہ اس نے عورت کو ایک بلند اور باعزت مقام عطا کیا ہے۔ عورت بحیثیت ماں، بہن، بیوی، یا بیٹی غرضیکہ ہر حالت میں قابلِ احترام ہے۔ اسلامی معاشرے میں جہاں ’’اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَی النِّسَاءِ‘‘ (مرد عورتوں کے قوام ہیں) القرآن (۳۴:۴) کی تعلیم کے تحت مرد کو منتظم اور مدبّر کی حیثیت حاصل ہے، وہاں یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمْ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّخَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَبَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّنِسَاء (۱:۴) (اے لوگو! اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کیے رہو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا اور ان سے مرد و عورت پھیلائے) (القرآن ۱:۴) کے تحت مرد و عورت حقوق میں برقرار دیئے گئے ہیں۔ اسلام نے ’’وَلَھُنّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْھِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ‘‘ (۲۲۸:۲) (اور ان پر (عورتوں) کے حقوق ہیں ویسے ہی جیسے ان پر (مردوں) کے حقوق ہیں) کی تعلیم دے کر عورتوں کے حقوق اور ان کے منصب کی حفاظت کی ہے۔
Flag Counter