ہُدَاۃً مُہْتَدِیْنَ۔))[1] ’’اے اللہ! اپنے علم غیب اور مخلوق پر اپنی قدرت سے مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک تو میرے لیے زندگی کو بہتر جانے، اور جب میرے لیے موت کو بہتر سمجھے تو مجھے موت دے دے۔ اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں پوشیدہ اور ظاہری حالت میں تیری خشیت کا، اور تجھ سے سوال کرتا ہوں حالت رضا اور غضب میں حق گوئی کا، اور تجھ سے سوال کرتا ہوں مال داری اور غربت میں میانہ روی کا، اور تجھ سے سوال کرتا ہوں ختم نہ ہونے والی نعمت کا اور منقطع نہ ہونے والی آنکھ کی ٹھنڈک کا، اور تجھ سے سوال کرتا ہوں موت کے بعد سلامتی والی زندگی کا، اور تجھ سے سوال کرتا |