۳: علم نافع … بندے کا علم جس قدر زیادہ وسیع ہوتا ہے اس کے دل کو اسی قدر زیادہ انشراح اور کشادگی نصیب ہوتی ہے۔ ۴: اللہ سبحانہ کی طرف رجوع اور انابت … پورے دل کے ساتھ اس سے محبت کرنا، اس کی طرف متوجہ ہونا اور اس کی عبادت سے لطف اندوز ہونا۔ ۵: ہرحال میں اور ہر جگہ ذکر الٰہی کی پابندی کرنا … کیونکہ شرح صدر، دل کی خوشی اور رنج و غم کے ازالہ میں ذکر الٰہی کی بڑی عجیب تاثیر ہوتی ہے۔ ۶: مخلوق کے ساتھ ہر طرح کا حسن سلوک اور انہیں ہرممکن فائدہ پہنچانا … کیونکہ کرم نواز اور احسان کرنے والے کا سینہ سب سے زیادہ وسیع، نفس سب سے زیادہ پاکیزہ اور دل سب سے زیادہ مطمئن ہوتا ہے۔ ۷: شجاعت و بہادری … کیونکہ بہادر کا سینہ کھلا اور دل وسیع |