ہوئے ، یا اس پر راضی ہوئے ؛اور جنگ جمل میں شریک لوگوں ؛ ان سب کو کافر کہنے پر اتفاق ہے ۔ علامہ بغدادی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : ہمارے شیخ ابو الحسن رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں : خارجی فرقوں میں جو بات مشترک ہے وہ حضرت علی ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہم ، جنگ جمل والوں ، اور حکمین اور ان تمام لوگوں کو جو تحکیم پر راضی ہوئے ، یا ان میں سے کسی ایک کو صحیح کہا ، ان سب کو کافر کہنے پر اتفاق ہے ۔ [1] علامہ شہرستانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : (( ان کے مابین مشترکہ چیز حضرت علی ، حضرت عثمان رضی اللہ عنہما پر تبراء کرنے کا عقیدہ ہے ۔اسی لیے اس قول کو ہر اطاعت پر مقدم سمجھتے ہیں ۔ اور آپس میں نکاح کرنے کو اس قول [عقیدہ ]کے بغیر صحیح نہیں سمجھتے ۔ [2] علامہ مقریزی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ : (( خوارج حضرت ابو بکر و حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی محبت میں غلو کرتے ہیں ۔پھر فرمایا : یہ لوگ حضرت ابو بکر و حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی محبت میں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ بغض میں غلو کرتے ہیں ۔ اور ان سے بڑا جاہل کوئی نہیں ۔ بیشک یہی لوگ بہکے ہوئے اوردین سے نکلے ہوئے ہیں جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف خروج کیا ))۔ [3] عمومی طور پر ان لوگوں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے جن کو کافر کہا ، ان سے بغض رکھنے میں غلو کرنے لگے، اور صحابہ کرام پر ان کی طعنہ زنی |