بڑی شفقت والا مہربان ہے۔‘‘ ہمیں تو ان کے لیے استغفار ہی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔جو کوئی ان کوگالی دے ‘یا ان کی شان میں گستاخی کرے ؛ یا ان میں سے کسی ایک کی شان میں گستاخی کرے ‘ وہ سنت پر نہیں ہے ۔ او رنہ ہی اس کا مال ِ فئے میں کوئی حق ہے ۔‘‘[1] امام ابن بطہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اورتمام اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے مراتب اور منازل کے مطابق درجہ بدرجہ محبت کی جائے گی۔ جیسے اھل بدر ‘ حدیبیہ ‘ اور بیعت ِ رضوان ‘ اورأصحاب ِ احد ۔ یہ اعلی فضائل والے لوگ ہیں ۔ اور ان کی منزلت اونچی ہے۔ جن کو ہر میدان میں سبقت حاصل ہے ۔ اللہ ان سب پر رحم کرے ۔‘‘[2] صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت ‘ دوستی اوردین میں ان کی بلندو بالا منزلت‘اور جو ان سے بغض رکھے ‘ یا ان سے منحرف ہوجائے ؛ اس سے برأت کی اہمیت ؛(اس ) پر اللہ تعالیٰ سے بہت بڑے اجر و ثواب کی امید رکھی جا تی ہے ۔ چونکہ اس معاملہ کی بنیادیں صحیح عقیدہ پر مبنی ہوتی ہیں ، تو میں اس مختصرکتابچہ کے قارئین کے لیے وہ امور پیش کرنا چاہتا ہوں جن کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے بارے میں اعتقاد رکھنا واجب ہے ؛ اوروہ امور اہل سنت و الجماعت کے عقیدہ کی ترجمانی کرتے ہیں ۔ |