Maktaba Wahhabi

91 - 256
مسلمانو! بہ وقتِ گفتگو اپنی صداؤں کو رسول اللہ کی آواز سے اونچا نہ ہونے دو اور ان سے کھل کے ہرگز مت کرو اس طور سے باتیں کہ جیسے بولتے ہو بے تکلّف اپنے آپس میں کہیں برباد ہوجائیں نہ تم سب کے عمل سارے اور اس کی تم کو بالکل ہی خبر ہونے نہیں پائے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذاتی نام لے کر، یعنی ’’یا محمد! یا محمد!‘‘کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے ’’بے وقوف اور ادب سے ناآشنا‘‘ قراردیتے ہوئے سورئہ حجرات میں ارشاد فرمایا ہے: پکارا کرتے ہیں جو آپ کو حجروں کے باہر سے ادب ناآشنا ہیں بیشتر افراد ان میں سے ان آیات بینات کے علاوہ قرآن حکیم کی جن آیات میں پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف و توصیف اورانعام و اکرام مذکور ہیں، وہ حسبِ ذیل ہیں: وہ ذاتِ پاک بھیجا جس نے اس مقصد سے سرتاسر نبی کو اپنے سامانِ ہدیٰ اور دینِ حق دے کر کہ وہ اس دین کو غالب بنا دے سارے دینوں پر اگرچہ اہلِ شرک اس بات سے ہوں ناخوش و مضطر نبی تو مومنوں کو ان کی جانوں سے بھی ہیں بڑھ کر اور ان کی محترم ازواج ان لوگوں کی ہیں مادر
Flag Counter