Maktaba Wahhabi

142 - 256
ایک بشر کی پیروی اختیار کرلیں؟‘‘[1] اور یہی معاملہ قریب قریب تمام انبیاء علیہم السلام کے ساتھ پیش آیا کہ کفار نے کہا: ’’تم کچھ نہیں ہو مگر ہم جیسے بشر‘‘ اور انبیاء علیہم السلام نے انھیں جواب دیا کہ واقعی ہم تمھاری طرح بشر کے سوا کچھ نہیں ہیں مگر اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے، احسان فرماتا ہے۔‘‘[2] اس کے بعد قرآن مجید کہتا ہے کہ یہی جاہلانہ خیال ہر زمانے میں لوگوں کو ہدایت قبول کرنے سے باز رکھتا رہاہے اور اسی بنا پر قوموں کی شامت آئی ہے: ’’وہ کہنے لگے: تم ہمارے ہی طرح کے انسان ہو اور تم پر رحمن نے کچھ نازل نہیں فرمایا بلکہ تم جھوٹے ہو۔‘‘[3] دوسرے الفاظ میں ان کا کہنا یہ تھا کہ تم چونکہ انسان ہو، اس لیے خدا کے بھیجے ہوئے رسول نہیں ہوسکتے یہی خیال کفّارِ مکہ کا بھی تھا۔ وہ کہتے تھے کہ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) رسول نہیں کیونکہ وہ انسان ہیں۔ ’’اور یہ ظالم لوگ آپس میں سرگوشیاں کرتے ہیں کہ یہ شخص( محمد صلی اللہ علیہ وسلم )تم جیسے ایک بشر کے سواآخر اور کیا ہے، پھر کیاتم آنکھوں دیکھتے اس جادو کے شکار ہوجاؤ گے؟‘‘[4] لیکن قرآن مجید کفارِ مکہ کے اس جاہلانہ خیال کی تردید کرتے ہوئے بتاتا ہے کہ یہ کوئی نئی جہالت نہیں، ہر نبی کے ساتھ ایسے ہی ہوتا آیا ہے۔ البتہ اس کے بعد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم
Flag Counter