Maktaba Wahhabi

124 - 256
ختم ہو یورشِ ابتلا یا نبی! اسیرِ حادثاتِ نو بہ نو ہے امتِ آخر کہ اس پر یورشِ اعدا ہے پیہم، سیدِ عالم! مداوا سب دکھوں کا ہے دعا تیری شہِ والا! نظر تیری سبھی زخموں کا مرہم سیدِ عالم! حفیظ تائب فلسطین کے حالِ زار پر اشک فشانی کرتے ہوئے اس کرب کا اظہار کرتے ہیں کہ دنیا میں تمام غیر مسلم اقوام اسلام کی دشمن ہیں اور ’اَلْکُفْرُمِلَّۃٌ وَّاحِدَۃٌ‘ کے مصداق وہ سب مسلمانوں کی تخریب و تذلیل کے لیے باہم متحد ہیں مگر مسلمانوں کو صرف آپ کی دعا کا سہارا ہے: فریاد کناں ہیں در و دیوارِ فلسطین ہیں نوحہ بلب مسجد و منبر مِرے آقا! نبیوں کی زمیں منتظرِ حرفِ اذاں ہے پہنچے کوئی اسلام کا لشکر مرے آقا! سازش سے یہود اور نصاریٰ کی جہاں میں توحید کے فرزند ہیں بے گھر مرے آقا! صہیونیت افرنگ کے بل پر ہے تنومند مسلم ترے دم سے ہے تونگر مرے آقا! ہر دورِ پُر آشوب میں اک تیری دعا ہے وہ جس سے بدلتا ہے مقدر مرے آقا!
Flag Counter