Maktaba Wahhabi

83 - 132
خوب وضاحت سے بیان کیا ہے۔ذیل میں ان میں سے تین کے اقوال پیش کیے جارہے ہیں: ا: علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے تحریر کیا ہے: ’’اگر تم اللہ تعالیٰ کے دین کی مدد کرو گے،تو وہ کافروں کے خلاف تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ان پر فتح نصیب فرمائے گا۔‘‘ [1] ب:شیخ عبد الرحمن سعدی رحمہ اللہ رقم طراز ہیں: ’’اس میں اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو حکم دیا ہے،کہ وہ اقامتِ دین،اس کی طرف دعوت اور اس کے دشمنوں کے خلاف جہاد کرکے اللہ تعالیٰ کی مدد کریں اور ان کی اس ساری کدوکاوش کا مقصود رضائے الٰہی کا حصول ہو۔اگر انہوں نے ایسے کیا،تو وہ ان کی مدد کرے گا اور انہیں ثابت قدمی عطا فرمائے گا،یعنی صبر و طمانیت اور استقلال کے ساتھ ان کے دلوں کو تقویت بخشے گا،ان کے جسموں کو قوتِ صبر سے نوازے گا اور دشمنوں کے مقابلے میں ان کی مدد کرے گا۔ سچے وعدے والے رب کریم کا وعدہ ہے،کہ جو بھی اپنے اقوال و افعال کے ذریعے اس کی مدد کرے گا،وہ ضرور اس کی مدد کرے گا اور نصرت و تائید کے اسباب،ثابت قدمی وغیرہ اس کے لیے آسان کردے گا۔‘‘ [2] ج:شیخ شنقیطی رحمہ اللہ نے لکھا ہے: ’’اہل ایمان کے اللہ تعالیٰ کی مدد کرنے سے مراد یہ ہے،کہ وہ اس کے دین اور کتاب کی مدد کریں،اس کے کلمہ کی سربلندی،احکام کی تعمیل،نواہی سے اجتناب اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کردہ شریعت کی لوگوں پر حکمرانی کی خاطر سعی و کوشش اور جہاد کریں۔‘‘ [3]
Flag Counter