Maktaba Wahhabi

96 - 132
-۱۴- ارشادِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہنچانے والے کے لیے دعائے مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعوتِ دین کی قدر و منزلت پر دلالت کرنے والی باتوں میں سے ایک یہ بھی ہے،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کے لیے شاداں و فرحاں رہنے اور اس پر رحمتِ الٰہی کے نزول کی دعا کی ہے،جو آپ کی بات سن کر دوسرے شخص تک پہنچائے۔ اس بارے میں دو دلائل: ۱:تروتازگی کی دعائے مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے،کہ انہوں نے کہا،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منیٰ میں خیف کے مقام پر کھڑے ہوئے اور کہا: "نَضَّرَ اللّٰہُ اِمْرَئًا سَمِعَ مَقَالَتِيْ فَبَلَّغَہَا،فَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ غَیْرُ فَقِیْہٍ،وَرُبَّ حَامِلِ فِقْہٍ إِلَی مَنْ ہُوَ أَفْقَہُ مِنْہُ" [1]
Flag Counter