Maktaba Wahhabi

137 - 132
-۲۳- دعوت الی اللہ تعالیٰ کا جہاد ہونا دعوت الی اللہ تعالیٰ کا مقام و مرتبہ نمایاں کرنے والے دلائل میں سے ایک یہ ہے،کہ اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں اسے[جہاد]کا نام دیا ہے۔ اس بات کے دو دلائل: ۱:ارشادِ ربانی: ﴿فَلَا تُطِعِ الْکٰفِرِیْنَ وَجَاہِدْہُمْ بِہٖ جِہَادًا کَبِیْرًا﴾[1] [ترجمہ:پس آپ کافروں کا کہنا نہ مانیں اور اس[قرآن]کے ذریعے ان سے پوری طاقت سے بڑا جہاد کریں] آیت کریمہ سے استدلال: یہ آیت سورۃ الفرقان کی ہے،جو مکی سورتوں میں سے ہے اور اس میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شدید جہاد کرنے کا حکم دیا ہے اور معلوم ہے،کہ تب تو تلوار کے ساتھ جہاد کی اجازت ہی نہ تھی،اس جہاد سے مراد۔واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب۔یہ ہے،کہ کافروں کے ساتھ قرآن کریم کے ساتھ جہاد کیا جائے۔ان پر قرآن کریم کی آیات تلاوت کی جائے،شاید کہ وہ ان آیات سے متاثر ہوکر بدی کی راہ چھوڑ کر نیکی کی راہ اختیار کرلیں۔علمائے امت نے
Flag Counter