Maktaba Wahhabi

148 - 132
راہ پر چلیں اور وہ راہنمائی کا ثواب حاصل کرسکیں۔ ۳:اللہ مالک الملک نے امت پر دعوت کو فرض کیا،اسے امت کے خیر الامم[بہترین امت]بننے کے اسباب میں سے ٹھہرایا،کامیابی کے حصول کی شرائط میں سے ایک شرط قرار دیا اور امت کی نصرت اور مدد کا موجب بنایا۔ ۴:لوگوں کو تعلیمِ خیر دینے والے پر اللہ تعالیٰ،اس کے فرشتے،آسمانوں اور زمین کی مخلوق درود بھیجتی ہے۔علاوہ ازیں رحمتِ دو عالم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص کی تروتازگی کے لیے دعا کی ہے،جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کو سن کر دوسروں تک پہنچادے۔ ۵:دعوت الی اللہ تعالیٰ ایک صدقہ ہے،جو دعوت دینے والے دوسرے لوگوں پر کرتے ہیں۔تعلیمِ خیر کے لیے مسجد جانے والے کے لیے مکمل حج کرنے والے کے برابر ثواب ہے،اسی طرح عمل کرنے والے کو جس قدر ثواب ملتا ہے،اتنا ہی داعی کو ملتا ہے،لیکن اس سے عمل کرنے والے کے ثواب میں کچھ کمی واقع نہیں ہوتی۔ ۶:دعوت الی اللہ تعالیٰ جہاد بھی ہے اور بعض صورتوں اور حالات میں جہاد بالسیف سے بھی اعلیٰ و افضل ہے۔ اپیل: اس موقع پر راقم السطور مسلمانانِ عالَم کی خدمت میں درج ذیل گزارشات پیش کرنے کی جسارت کرتا ہے: ۱: ہم میں سے ہر ایک اپنے علم اور استطاعت کے بقدر دعوت الی اللہ تعالیٰ کا فریضہ سر انجام دے،شاید کہ ہم اس اجر و ثواب کو حاصل کرسکیں،جو کہ اللہ تعالیٰ نے اس
Flag Counter