Maktaba Wahhabi

116 - 132
دلالت خیر کرنے والے کا ثواب اسی قدر ہے،جس قدر عمل کرنے والے کا ثواب اضافہ کے بعد ہوتا ہے،کیونکہ اعمال کا ثواب تو محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہے اور وہ جتنا چاہے،ثواب عطا فرماتا ہے،خصوصاً جب کہ بندے کی نیت درست ہو،جو کہ تمام اعمال کی اساس اور جڑ ہے۔‘‘ [1] یہی رائے راجح معلوم ہوتی ہے،کیونکہ حدیث شریف میں لفظ[مثل]وارد ہوا ہے اور اس سے فوری طور پر ذہن میں یہی بات آتی ہے،کہ دلالتِ خیر کرنے والے کا ثواب عمل کرنے والے کے مجموعی ثواب کے برابر ہے اور مجموعی ثواب میں اصل اجر اور اضافہ دونوں ہی شامل ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں یہی بات رب کریم کے اپنے بندوں کے ساتھ فیاضانہ معاملہ کے مطابق نظر آتی ہے۔واللّٰہ تعالیٰ أعلم بالصواب۔ -۱۹- وفات کے بعد داعی کا ثواب جاری رہنا دعوتِ دین کے بیش قیمت فوائد میں سے ایک یہ ہے،کہ داعی کا اجر و ثواب اس کی موت کے ساتھ منقطع نہیں ہوتا،بلکہ جب تک اس کی دعوت پر عمل ہوتا رہے گا،اس کا
Flag Counter