چنانچہ انہوں نے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو ان حالات کا ایک خط لکھا اور اس میں تحریر کیا کہ آپ کے یہاں تشریف لانے سے بیت المقدس بلا جنگ قبضہ میں آ سکتا ہے، فاروق اعظم نے اس خط کے پہنچنے پر اہل الرائے حضرات کو مسجد نبوی میں بغرض مشورہ طلب کیا، سیّدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عیسائی اب مغلوب ہو چکے ہیں ، ان میں مقابلے اور مدافعت کی ہمت و طاقت نہیں رہی، آپ بیت المقدس کا سفر اختیار نہ کریں ، خدائے تعالیٰ عیسائیوں کو اور بھی زیادہ ذلیل کرے گا اور وہ بلاشرط شہر کو مسلمانوں کے سپرد کر دیں گے، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میری رائے میں آپ کو ضرور جانا چاہیے۔
|