رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب عروہ بن مسعود کی شہادت کا حال سنا توفرمایا کہ عروہ اپنی قوم میں ایسا ہی تھا جیسا صاحب یٰسن اپنی قوم میں ۔[1]
’’اسی سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم پیدا ہوئے، صاحبزادہ ابراہیم ماریہ قبطیہ کے بطن سے پیدا ہوئے تھے، اسی سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیّدنا زینب رضی اللہ عنہا نے انتقال فرمایا، اسی سال کے آخری ایام میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لکڑی کا ممبر تیار کیا گیا جس پر کھڑے ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے، اسی سال منذر بن ساوی حاکم بحرین کو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط دیکھتے ہی مسلمان ہو گیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تحریر بھیجی، جس کی رو سے وہ یہود اور مجوسیوں سے جزیہ وصول کرنے لگا۔
|