Maktaba Wahhabi

58 - 346
اپنے مسکن(قلعہ میہاں سنگھ)میں وفات پائی۔اس فقیر نے ان کے حالات میں تذکرہ مولانا غلام رسول قلعوی کے نام سے کتاب لکھی ہے جو چار سو سے زاید صفحات پر مشتمل ہے۔ 2۔حافظ عبدالمنان: اسی ضلعے کے ایک جلیل القدر عالم حضرت حافظ عبدالمنان وزیر آبادی تھے، جنھوں نے مختلف علماے عظام سے استفادے کے بعد دہلی جاکر حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی سے علمِ حدیث پڑھا اور سند لی۔فارغ التحصیل ہوئے تو ضلع گوجراں والا کے شہر وزیرآباد میں مسندِ درس بچھائی اور محدثِ پنجاب کے پُراعزاز لقب سے شہرت پائی۔ ہزاروں تشنگانِ علومِ قرآن وحدیث ان کے حلقہ شاگردی میں داخل ہوئے، جن میں پنجاب کے علاوہ ہندوستان کے دوسرے صوبوں کے طالبانِ علم بھی شامل تھے، بلکہ افغانستان اور عرب ممالک کے بھی متعدد طلبا نے ان کے حضور زانوئے تلمذ تہ کیے۔صالحیت اور تقویٰ شعاری میں بھی وہ اپنا ایک مقام رکھتے تھے۔ضلع گوجراں والا کے اس محدث جلیل نے 18 جولائی 1916ء(16 رمضان المبارک 1334ھ)کو وزیر آباد میں داعیِ اجل کو لبیک کہا۔ 3۔مولانا عمرالدین: حضرت حافظ عبدالمنان وزیر آبادی کے شاگردوں کی طویل فہرست میں ایک نام مولانا عمرالدین کا مرقوم ہے۔یہ بزرگ جسمانی طور سے معذور تھے۔جسم کا نیچے کا حصہ حرکت نہیں کرتاتھا اور چلنے پھرنے کی سکت نہ تھی، لیکن اوپر کا حصہ بالکل ٹھیک تھا۔تمام علومِ متداولہ میں مہارت رکھتے تھے۔حضرت حافظ عبدالمنان کے زمانے میں بھی طلبا کو تعلیم دیتے رہے اور بعد میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھا۔بہت اچھے خطیب اور
Flag Counter