Maktaba Wahhabi

127 - 346
نواں باب عیسائی پادریوں سے مناظرے اور مباحثے مولانا احمد الدین گکھڑوی کے مناظرے اور مباحثے عیسائی پادریوں سے بھی ہوتے رہے اور عیسائیت کے بارے میں ان کادائرۂ معلوما ت بہت وسیع تھا۔اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر انھوں نے کتابیں بھی لکھیں، جن کی تفصیل کتاب کے سولھویں باب(تصانیف)میں آئے گی۔ یہاں یہ عرض کرنا ضروری معلوم ہوتا ہے کہ برصغیر میں عیسائیوں سے مباحثوں اور مناظروں کا سلسلہ کب شروع ہوا؟ جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے،اس کا آغاز تیسرے مغل حکمران جلال الدین اکبر کے عہد میں ہوا۔اس دور کے مشہور مناظرین میں مولانا سعد اللہ خاں، مولانا عبداللہ اور شیخ قطب الدین کے نام خصوصیت سے قابلِ ذکر ہیں۔اس کے بعد مناظرات کا یہ سلسلہ برابر جاری رہا۔حضرت شاہ عبدالعزیزمحدث دہلوی رحمہ اللہ کے زمانے میں اس میں تیزی آگئی تھی، اس لیے کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے انگریزوں کی اس وقت تقریباً پورے ملک میں حکومت قائم ہوگئی تھی اور وہ برطانیہ سے عیسائی پادریوں کو بھی اپنے ساتھ لائے تھے تاکہ عیسائیت کی تبلیغ کے ذریعے سے برصغیر کے لوگوں کو حلقہ عیسائیت میں شامل کرنے کی باقاعدہ مہم شروع کی جائے۔شاہ عبدالعزیز صاحب اس صورتِ حال سے اچھی طرح باخبر تھے۔عیسائیوں کا وہ ڈٹ کر مقابلہ
Flag Counter