Maktaba Wahhabi

148 - 346
گیارھواں باب چند رفقاے کرام مولانا احمد الدین گکھڑوی کے رفقاے کرام کی تعداد کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔بے شمار لوگ ان کی رفاقت میں رہے اور لاتعداد لوگوں نے ان سے مراسم پیدا کیے۔ان حضرات میں علما بھی شامل ہیں اور غیر علما بھی، واعظین بھی شامل ہیں اور مدرسین بھی۔لیکن یہاں صرف ان چند بزرگانِ دین کا ذکر کرنا مقصود ہے، جنھوں نے ان کے ساتھ مل کر اور ان سے قریب رہ کر دین کی خدمت کو اپنا شب و روز کا مشغلہ بنایا یا ان کی معیت میں مختلف مسالک کے اہلِ علم سے مناظرے کیے۔ایسے بزرگوں کی تعداد بھی بے شک بہت ہوگی، لیکن ان سطور میں صرف سات حضرات کا ذکر کیا جائے گا۔ 1۔حافظ محمد یوسف گکھڑوی رحمہ اللہ : حافظ محمد یوسف تبلیغِ اسلام کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔وہ سراپا اخلاص بزرگ تھے اور مسلک اہلِ حدیث کے بہت بڑے داعی اور مبلغ۔مولانا احمد الدین گکھڑوی کے شاگرد تھے اور انتہائی جوش و جذبے سے تقریر کرتے تھے۔ان کے والد مکرم نے گکھڑ میں اپنے ملکیتی مکان میں اپنی گرہ سے مسجداہلِ حدیث تعمیر کرائی، جس کانام مسجد توحید گنج رکھا۔اس شہر میں یہ اہلِ حدیث کی پہلی مسجد تھی۔تعمیرِ مسجد کے کچھ عرصے کے بعد اس میں ناظرہ اور حفظ قرآن کا مدرسہ جاری کیا گیا، جس میں شہر کے بہت سے بچوں نے ناظرہ قرآن مجید بھی پڑھا اور قرآن حفظ بھی کیا۔حفظِ قرآن کے
Flag Counter