Maktaba Wahhabi

57 - 346
دو سرا باب گوجراں والا کے چند علماے کرام اب آئیے گوجراں والا کی طرف! گوجراں والا علم و عمل کے اعتبار سے ہمیشہ پُرثروت علاقہ رہا۔اس شہر اور ضلعے کے بے شمار علما و صلحا میں سے بعض وہ ہیں جو دیگر علاقوں سے تشریف لائے اور پھر یہیں کے ہو رہے اور بعض وہ ہیں جو اسی علاقے میں پیدا ہوئے۔ان سب حضرات نے اپنے اپنے مطالعہ و فکر کی روشنی میں بہ درجہ غایت علمی خدمات سرانجام دیں اور لاتعداد لوگوں نے ان سے فیض حاصل کیا۔ان رفیع المنزلت حضرات میں سے چند بزرگانِ عالی قدر کے اسماے گرامی آیندہ سطور میں درج کیے جاتے ہیں۔ 1۔مولانا غلام رسول(ساکن قلعہ میہاں سنگھ): عالم و فاضل اور نہایت متقی بزرگ تھے۔ان کی کرامتوں کے ظہور اور قبولیتِ دعا کے حیرت انگیز واقعات لوگوں میں مشہور اور کتابوں میں مرقوم ہیں۔ان کی تذکیر و تبلیغ اور ان کے مواعظِ حسنہ سے غیر مسلموں کی کثیر تعداد نے اسلام قبول کیا اور ان گنت مسلمانوں نے خلافِ شرع رسوم کو ترک کرکے صحیح اسلامی راہ اختیار کی۔وہ حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی کے شاگرد اور حضرت سید عبداللہ غزنوی کے معاصر اور طلبِ حدیث میں ان کے ہم درس تھے۔حضرت عبداللہ غزنوی سے انھوں نے روحانی فیض بھی پایا۔مشہور بزرگ حضرت سید محمد امیر(کوٹھا والا)سے باقاعدہ بیعت تھے۔اس سراپا زہد اور پیکرِ حسنات عالمِ دین نے 15 محرم 1291ھ(4 مارچ 1874ء)کو
Flag Counter