Maktaba Wahhabi

80 - 346
چوتھا باب ولادت، حصولِ علم اور اساتذہ مولانا احمد الدین گکھڑوی کی تاریخِ ولادت کا صحیح طور سے تعین کرنا مشکل ہے۔اس زمانے کے دیہات میں سرکاری سطح پر کوئی ایسا قانون یا رواج نہ تھا، جس کی رو سے کسی دفتر میں بچے کی تاریخ ولادت وغیرہ لکھنا لکھانا ضروری قرار دیا گیا ہو۔اس قسم کے معاملات میں لوگوں کی یادداشت اور تخمینے پر اعتماد کیا جاتا تھا۔ایک طریقہ یہ تھاکہ فلاں بچے کی ولادت اس وقت ہوئی تھی، جب فلاں واقعہ وقوع میں آیا اور فلاں حادثہ رونما ہوا تھا۔ مولانا احمد الدین کے آبا و اجداد سیکڑوں سال سے گکھڑ میں رہ رہے تھے۔ان کے والد کا نام حاجی اللہ دتا تھا۔حاجی اللہ دتا کی شادی تحصیل وزیر آباد کے موضع جھاں والا میں ہوئی تھی۔احمد الدین اپنے والدین کی پہلی اولاد تھے۔ان کے بھتیجے مرزا محمد یونس کے بقول ان کی والدہ کا نام عمر بی بی تھا۔اس عہد کے پنجاب میں پہلے بچے کی ولادت سے کچھ دن پیشتر والدین بیٹی کو اپنے گھر لے جاتے تھے اور پھر بچے کی ولادت سے سوا مہینے بعد اس کا شوہر بیوی اور بچے کو اپنے گھر لے آتا تھا۔اس رواج کے مطابق عمر بی بی زچگی سے قبل اپنے میکے جھاں والا چلی گئی تھیں۔احمد الدین کی ولادت وہیں ہوئی۔اندازہ یہ ہے کہ وہ 1900ء کے پس وپیش پیدا ہوئے۔قمری حساب سے یہ 1318ھ کے قریب بنتا ہے۔
Flag Counter