Maktaba Wahhabi

348 - 346
تیسواں باب مولانا محمد رفیق سلفی مولانا احمد الدین گکھڑوی اور حافظ محمد یوسف گکھڑوی کے لائق شاگردوں میں سے ایک شاگرد مولانا محمد رفیق سلفی تھے، جو 1936ء میں ضلع امرتسر میں پیدا ہوئے۔جاٹوں کی ڈھلوں برادری سے تعلق رکھتے تھے۔سلسلہ نسب یہ ہے: محمد رفیق بن اﷲ دتا بن اﷲ بخش بن خدا بخش بن حسن بن دین۔ مولانا محمد رفیق کے دادا اﷲ بخش اور پڑدادا خدا بخش کا شمار اپنے عہد کے علماے دین میں ہوتا تھا۔تقسیمِ ملک کے زمانے(اگست 1947ء)میں یہ لوگ اپنے وطن سے نکلے اور لاہور کے ایک مقام ’’رام گڑھ‘‘ میں مقیم ہوئے، جسے اب ’’مجاہد آباد‘‘ کہا جاتا ہے۔اس وقت یہ چند گھروں پر مشتمل چھوٹی سی بستی تھی۔اہلِ حدیث کی وہاں کوئی مسجد نہ تھی، البتہ اس کے قریب مغل پورہ میں مسجد توحید گنج کے نام سے اہلِ حدیث کی مسجد تھی، جو حافظ محمد یوسف گکھڑوی مرحوم کی کوشش سے بنائی گئی تھی اور اس کے منصبِ خطابت پر مولانا حافظ اسماعیل ذبیح(متوفی 2 مئی 1975ء)فائز تھے۔ ترکِ وطن کے وقت محمد رفیق کی عمر گیارہ سال تھی اور یہ چوتھی جماعت میں پڑھتے تھے۔قرآن مجید اپنے والد ماجد سے گاؤں میں پڑھ لیا تھا، چند ابتدائی دینی کتابیں بھی ان سے پڑھ لی تھیں۔اب یہ لاہور آئے تو مغل پورہ کی مسجد توحید گنج میں حافظ اسماعیل ذبیح کے حلقہ شاگردی میں شامل ہوئے۔بہ الفاظِ دیگر پاکستان میں
Flag Counter