Maktaba Wahhabi

176 - 346
میں پہلی مرتبہ بہ طور استاذ اسی مسجد میں تشریف لائے اور یہاں دو سال درسِ حدیث دیتے رہے۔پھر حالات نے ایسی کروٹ لی کہ وہ اسی شہر میں مستقل طور پر آباد ہوگئے اورجامعہ رحمانیہ کے نام سے ناصر روڈ پر دارالعلوم قائم کیا، اس عالمِ جلیل نے 13 دسمبر2008 ء کو وفات پائی۔ان کی وفات کے بعد جامعہ رحمانیہ کا انتظام ان کے لائق فرزندوں کے ہاتھوں میں ہے۔وہ بڑی خوب صورتی سے اس جامعہ کو چلا رہے ہیں۔[1] دیگر مدارس کی طرح یہ بھی معلوم نہ ہوسکا کہ مولانا احمد الدین گکھڑوی نے سیالکوٹ کے ’’مدرسہ دارالحدیث‘‘ میں کتنا عرصہ خدمتِ تدریس انجام دی۔ ٭٭٭
Flag Counter