Maktaba Wahhabi

115 - 346
مولانا احمدالدین گکھڑوی نے کیا۔شاہ عبدالرحیم مکھوی نے 1932ء میں وفات پائی۔ 4۔تحصیل اجنالہ کا ایک اورمناظرہ: مولانا محمد حسین شیخوپوری مرحوم کا بیان ہے کہ تحصیل اجنالہ(ضلع امرتسر)کے ایک گاؤں میں مرزا غلام احمد قادیانی کے صدق و کذب کے موضوع پر مناظرہ ہوا۔مرزائی مناظرنے یہ ثابت کرنا تھا کہ محمدی بیگم سے نکاح کے بارے میں مرزا صاحب سچے تھے۔محمدی بیگم سے ان کا نکاح کسی وجہ سے اس دنیاے فانی میں نہیں ہوسکاتو نہ سہی، لیکن بہشت میں ضرور ہوگا جس میں ہمیشہ رہنا ہے۔ اہلِ حدیث کی طرف سے مولانا احمد الدین گکھڑوی مناظر تھے اور ان کے معاون تھے حافظ عبدالقادر روپڑی۔گزشتہ صفحات میں بتایا جا چکاہے کہ حافظ عبدالقادر روپڑی، مولانا احمدالدین گکھڑوی کو استاذ المناظرین کہا کرتے تھے۔ دورانِ مناظرہ میں مولانا احمد الدین گکھڑوی نے محمدی بیگم سے نکاح کے سلسلے میں مرزا صاحب کو جھوٹا ثابت کرتے ہوئے ایک موقعے پر کہا: ’’نفخ في السور‘‘ یعنی مرزا ایک سور(خنزیر)ہے، جس میں جھوٹ ڈالا گیا ہے اور وہ جگہ جگہ نکاح کی جھوٹی بات کرتا رہاہے۔ مرزائی مناظر شور مچاتا رہا کہ یہ لفظ ’’س‘‘ سے نہیں ’’ص‘‘ سے ہے اور اس کے معنے یہ ہیں کہ قیامت کو صور پھونکا جائے گا۔لیکن مولانا احمد الدین کا جادو چل چکا تھا، مرزائی مناظر کی بات کسی نے نہیں سنی۔ مناظروں میں اس قسم کے لطائف کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔1312ھ(95ء۔1894ء)میں حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی کے شاگردِ رشید مولانا محمد بشیر سہسوانی رحمہ اللہ کا مناظرہ حیات و مماتِ مسیح کے موضوع پر دہلی میں خود
Flag Counter