Maktaba Wahhabi

76 - 108
((لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُيُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ))(صحیح البخاری، الجنائز، باب لیس منا۔۔۔، ح:۱۲۹۴) "جس نے منہ پیٹا، گریبان چاک کیا اور جاہلیت کے بین کیے وہ ہم میں سے نہیں۔" نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صَالِقَہ، حَالِقَہ اور شَاقَّہ سے اپنے تئیں بری بتایا ہے: ((إِنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرِئَ مِنْ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ))(صحیح البخاری، الجنائز، باب ما ینہی من الحلق عند المصیبۃ، ح:۱۲۹۶) صالقہ بین کرنے والی عورتیں" حالقہ غم سے بال منڈا ڈالنے والی اور شاقّہ گریبان پھاڑنے والی عورتیں۔ نیز فرمایا: ((النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَدِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ))(صحیح مسلم، الجنائز، باب التشدید فی النیاحۃ، ح:۹۳۴) "نوحہ کرنے والی عورتیں اگر توبہ کے بغیر مرجائیں گے تو انہیں قیامت کے دن خارشی قمیص اور گندھک کا جامہ پہنا کر کھڑا کیا جائے گا۔" اس قسم کی ایک عورت حضرت عمر کے پاس لائی گئی تو آپ نے اسے مارنے کا حکم دیا۔سزا کے دوران میں اس کا سر کھل گیا تو لوگوں نے عرض کیا۔امیر المؤمنین اس کا سر برہنہ ہوگیا ہے۔فرمایا کچھ پروا نہیں۔ ((لا حرمۃ لھا إنہا تنہی عن الصبر وقد أمر اللّٰه بہ وتأمر بالجزع وقد نہی اللّٰه عنہ وتفتن الحی وتؤذی المیت وتبیع عبرتھا وتبکی بشجو غیرھا إنہا لا تبکی علی میتکم إنما تبکی علی أخذ دراھمکم)) ’’اس کی کوئی حرمت نہیں کیونکہ یہ لوگوں کو مصیبت میں صبر کرنے سے منع کرتی ہے حالانکہ اللہ نے صبر کا حکم دیا ہے، اور یہ رونے کی ترغیب دیتی ہے حالانکہ اللہ نے اس سے منع کیا ہے۔زندہ کو فتنے میں ڈالتی ہے۔مردہ کو تکلیف دیتی ہے۔اپنے آنسو
Flag Counter