Maktaba Wahhabi

16 - 108
توسیع طعام کی بابت ایک من گھڑت روایت محرم کی دسویں تاریخ کے بارے میں جو روایت بیان کی جاتی ہے کہ اس دن جو شخص اپنے اہل وعیال پر فراخی کرےگا،اللہ تعالیٰ سارا سال اس پر فراخی کرے گا، بالکل بے اصل ہے جس کی صراحت شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور دیگر ائمہ محققین نے کی ہے۔چنانچہ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں۔ ’’۱۰ محرم کو خاص کھانا پکانا، توسیع کرنا وغیرہ من جملہ ان بدعات ومنکرات سے ہے جو نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہے نہ خلفائے راشدین سے،اور نہ ائمہ مسلمین میں سے کسی نے اس کو مستحب سمجھا ہے۔’‘(فتاویٰ ابن تیمیہ: ۳۵۴/۲) اور امام احمد کا یہ قول مذکورہ روایت کے متعلق امام ابن تیمیہ نے نقل کیا ہے کہ((لا اصل لہ فلم یرہ شیئاً))(اس کی کوئی اصل نہیں، امام احمد نے اس روایت کو کچھ نہیں سمجھا)(منہاج السنۃ،۲۴۸/۲ اور فتاویٰ مذکور) اسی طرح امام صاحب کی کتاب اقتضاء الصراط المستقیم میں اس کی صراحت موجود ہے۔(ص:۳۰۱، طبع مصر ۱۹۵۰ء) اور امام محمد بن وضاح نے نے اپنی کتاب "البدع والنھی عنھا" میں امام یحییٰ بن یحییٰ(متوفی ۲۳۴ھ)سے نقل کیا ہے۔ ’’میں امام مالک رحمہ اللہ کے زمانے میں مدینہ منورہ اور امام لیث،ابن القاسم او ر ابن وہب کے ایام میں مصر میں تھا اور یہ دن(عاشورا)وہاں آیا تھا میں نے کسی سے اس کی توسیع رزق کا ذکر تک نہیں سنا۔اگر ان کے ہاں کوئی ایسی روایت ہوتی تو باقی احادیث کی طرح اس کا بھی وہ ذکر کرتے۔‘‘(کتاب مذکورص۴۵)
Flag Counter