۲۔ ھدایۃ ج۲ ص۴۹۴، المحلی۔ ج۶ ص ۱۹۴ ۳۔ ھدایۃ ج۲ ص۴۴۰ ۴۔ ھدایۃ ج۲ ص۴۳۵ ۵۔ ھدایۃ ج۲ ص۴۴۱ کچھ جواب آپ بھی دیجئے؟ ۱۔ قرآن شریف یا صحیح صریح حدیث یا آئمہ اربعۃ میں سے کسی بھی ایک کے قول سے تقلید کو ثابت کیجئے۔یاد رہے کہ آپ کا دعویٰ تقلید شخصی کا ہے اس لئے دلیل بھی اس کے مطابق لائیے گا۔ ۲۔ آپ کے نزدیک اجتہاد کا دروازہ بند ہو گیا ہے کیونکہ اب نہ کوئی مجتہد بن سکتا ہے اور نہ ہی کسی مجتہد کی ضرورت رہی ہے۔ اب بتائیے جب عیسیٰ علیہ السلام دوبارہ دنیا میں تشریف لائیں گے تو وہ کس مذہب پر ہوں گے حنفی ہوں گے یاشافعی یا مالکی یا حنبلی؟ ۳۔بتائیے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ مجتہد بننے سے پہلے مقلد تھے یا غیر مقلد؟ اگر مقلد تھے تو کس کے تھے؟ اور اگر کسی کے نہیں تھے تو پتہ چلا کہ وہ غیر مقلد تھے۔ ۴۔امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا مذہب شائع ہونے سے پہلے لوگ کس کی تقلید کرتے تھے اگر کسی کی نہیں کرتے تھے تو پھر وہ غیر مقلدین ثابت ہوئے۔ اسی طرح مالکی شافعی حنبلی مذہب شائع ہونے سے پہلے ان کے مقلدین کا مذہب بتائیے کہ وہ کس کی تقلید کرتے تھے؟ فَاِنْ لَمْ تَفْعَلُوْا وَلَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوْا النَّارَالَّتِی وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ اُعِدَّتُ لَلْکٰفِرِیْنَ (البقرۃ ۲۴) خلاصہ کلام یہ ہے کہ تقلید ایک محدث چیز ہے جو کہ رفتہ فتہ لوگوں کے دلوں میں گھر کر گئی ہے ۔ یہاں تک کہ قرآن و حدیث کی تردید وتحریف کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اعاذ اللّٰه جمیع المسلمین منہ۔ |