Maktaba Wahhabi

17 - 108
اس روایت کی پوری سندی تحقیق حضرت الاستاذ المحترم مولانا محمد عطاء اللہ حنیف نے اپنے ایک مفصل مضمون میں کی ہےجو "الاعتصام" ۱۳ مارچ ۱۹۷۰ء میں شائع ہوا تھا۔من شآء فلیراجعہ۔ یہ تمام مذکورہ امور وہ ہیں جو اہل سنت عوام کرتے ہیں، شیعہ ان ایام میں جو کچھ کرتے ہیں،ان سے اس وقت بحث نہیں، اس وقت ہمارا روئے سخن اہل سنت کی طرف ہے کہ وہ بھی دین اسلام سے ناواقفیت،عام جہالت اور ایک برخود غلط فرقے کی دسیسہ کاریوں سے بے خبری کی بنا پر مذکورہ بالا رسومات بڑی پابندی اور اہتمام سے بجا لاتے ہیں حالانکہ یہ تمام چیزیں اسلام کے ابتدائی دور کے بہت بعد کی ایجاد ہیں جو کسی طرح بھی دین کا حصہ نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ((مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ))(صحیح البخاری، الصلح، باب اذا اصطلحوا علی صلح جور فالصلح مردود، ح۲۶۹۷ وصحیح مسلم، الاقضیۃ، باب نقض الأحکام الباطلۃ۔۔۔، ح: ۱۷۱۸) ’’دین میں نو ایجاد کام مردود ہے۔‘‘ کے مصداق ان سے اجتناب ضروری ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter