Maktaba Wahhabi

73 - 303
۷ھ ؁ میں جب آپ نے اس کے پاس خط ارسال فرمایا اس وقت اس کی بادشاہت کے(۳۹)سال پورے ہو چکے تھے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جو خط پرویزکے نام تحریر فرمایا تھا ، اس کے الفاظ یہ ہیں: بسم اللّٰه الرحمن الرحیم من محمدٍ رسولِ اللّٰه الی کِسرٰی عظیمِ فارِس، سلامٌ علی من اتَّبعَ الھدٰی وآمن باللّٰه ورسولِہ وشَھِدَ أن لا الہ الا اللّٰهُ وحدہ لا شریک لہ، وأن محمدا عبدُہ ورسولُہ، أدعوکَ بدُعاء اللّٰه، فاِنّی أنا رسولُ اللّٰه الی الناسِ کافَّۃً، لِاُنْذِرَ مَن کانَ حیّاً ویَحِقَّ القولُ علی الکافرین، فَاَسْلِمْ تَسْلَمْ، فَاِنْ أبَیْتَ فَاِنّ اِثْمَ الْمَجُوْسِ عَلَیْکَ۔(تاریخ طبری:۳؍۴۳۹، وغیرہ) شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان اور بہت رحم کرنے والا ہے۔محمد رسول اللہ کی طرف سے۔۔کسری شاہ فارس کے نام، اس شخص پر سلام جو ہدایت کی پیروی کرے اور اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے اور یہ گواہی دے کہ اس اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو اکیلا ہے جس کا کوئی شریک نہیں ہے اور یہ کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔میں تمہیں اللہ کی دعوت پہنچا رہا ہوں کیوں کہ تمام لوگوں کے پاس اللہ کا رسول بن کر آیا ہوں تاکہ ہر زندہ انسان کو اللہ کا خوف دلاؤں اور کافروں پر حجت ثابت ہو جائے ، لہذا اسلام قبول کر لو اور محفوظ ہو جاؤ ، اگر انکار کروگے تو تمام مجوسیوں کا گناہ بھی تمہارے ہی اوپر ہوگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ خط صحابی رسول حضرت عبد اللہ بن حذافہ سہمی رضی اللہ عنہ لے کر فارس گئے اور اسے کسری کے سامنے پیش کیا ، کسری نے ترجمان بلا کر یہ خط پڑھنے کا حکم دیا ، خط کی ترتیب اور اس کا مضمون سن کر کسری بھڑک اٹھا ، اقتدار وطاقت کے نشہ میں چور اسے یہ وہم وگمان بھی نہیں تھا کہ کوئی میرے نام سے پہلے اپنا نام لکھنے کی جرأت کر سکتا ہے ، اس نے دیکھا کہ اس خط میں سب سے اوپر اللہ کا نام ہے پھر خط بھیجنے والے یعنی محمد رسول اللہ کا نام ہے اس کے بعد اس کا نام ہے ، اس نے طیش میں آکر مکتوب نبوی کو پھاڑ دیا اور غصے
Flag Counter