Maktaba Wahhabi

230 - 303
آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکتیں کھول دیتے لیکن انہوں نے تکذیب کی تو ہم نے ان کے اعمال کی وجہ سے ان کو پکڑا ہے۔‘‘(اعراف:۹۴) ۳- گناہوں سے بچنا:اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’خشکی اور تری میں لوگوں کی بداعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا ،تاکہ انہیں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل اللہ تعالیٰ چکھا دے ،بہت ممکن ہے کہ وہ باز آجائیں۔‘‘ (روم:۴۱) ۴- اللہ پر توکل:اس کا مطلب دل سے صرف اللہ پر بھروسہ کرکے حصول رزق کے لئے بدن کو حرکت دینا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’اور جو شخص اللہ پر توکل کرے گا اللہ اسے کافی ہوگا، اللہ تعالیٰ اپنا کام پورا کرکے ہی رہے گا۔اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر کررکھا ہے۔‘‘ (طلاق:۳) ۵-حج اور عمرہ لگاتار کرنا:حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم حج وعمرہ یکے بعد دیگرے کرو اس لیے کہ وہ فقر اور گناہوں کو ایسے ہی دور کرتے ہیں جیسے کہ لوہار کی بھٹی لوہے اور سونے چاندی کے میل کچیل کو دور کرتی ہے ، اور حج مقبول کا ثواب صرف جنت ہے۔‘‘ (ترمذی ، نسائی۔صحیح الجامع ۲۸۹۹-۲۹۰۱) ۶- اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرنا:اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:’’تم جو کچھ بھی اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے اللہ اس کا(پورا پورا)بدلہ دے گا اور وہ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے۔‘‘(سبا:۳۹) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے ابن آدم!تم خرچ کرو میں تمہارے اوپر خرچ کروں گا۔‘‘(مسلم) ۷- علم دین حاصل کرنے والوں پر خرچ کرنا:حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں دو بھائی تھے ،ان
Flag Counter