Maktaba Wahhabi

159 - 303
سلام دو رکعت نمازہے۔حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اِذَا دَخَلَ اَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلَا یَجْلِسْ حَتّٰی یُصَلِّيَ رَکْعَتَیْنِ‘‘(بخاری ومسلم) جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں آئے تو دو رکعت پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔ حتی کہ اگر جمعہ کے دن خطبہ جمعہ کے دوران بھی کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو اسے بھی تحیۃ المسجد پڑھے بغیر نہ بیٹھنا چاہیے۔چنانچہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ ایک صحابی(سلیک غطفانی)مسجد میں آئے اور دو رکعتیں پڑھے بغیر بیٹھ گئے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:کیا تم نے دو رکعت پڑھی؟ انہوں نے عرض کیا کہ نہیں، آپ نے فرمایا:کھڑے ہوجاؤ اور دورکعت پڑھ کر بیٹھو۔(بخاری ومسلم) پھر آپ نے(پوری امت کے لیے)حکم دیا کہ ’’جب تم میں سے کوئی ایسے وقت مسجد میں آئے کہ امام خطبہ دے رہاہوتو اسے دو مختصر سی رکعتیں پڑھ لینی چاہیے۔‘‘(مسلم) افسوس کہ آج تحیۃ المسجد سے بڑی غفلت برتی جارہی ہے اور لوگ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ان صریح اور واضح احکام کو بڑی جرأت سے نظر اندازکرتے اور ان کی مختلف تاویلیں کرتے ہیں۔ ۲۔مسجد کی صفائی ستھرائی: ہر آدمی اپنے گھر کی صفائی ستھرائی اپنے اپنے اصول کے مطابق کرتا ہے، اللہ کے گھروں کی صفائی کا کام بھی اللہ کے بندوں کے سپرد ہے، انہیں اپنے گھروں سے زیادہ ان مساجد کی نظافت پر توجہ دینی چاہیے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو حکم دیا ہے کہ محلوں میں مسجدیں بنائیں اور انہیں پاک صاف اور معطر رکھیں۔ (احمد، ابوداود، ترمذی، ابن ماجہ-صحیح الترغیب۔:۲۷۹) ایک حدیث میں آپ نے فرمایا:’’مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اس پر
Flag Counter