Maktaba Wahhabi

91 - 114
وَلَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ تَرْکِہٖ إِلّا رِیَاضَۃٌ امْرٍی بِفَکِّہِ قاری اورغیر قاری کے درمیان فرق صرف منہ کی مشق(پریکٹس) کرنے کا ہے۔ سوال:… علم تجوید کی فضیلت کیاہے ؟ جواب:… یہ علم تمام علوم سے افضل ہے کیونکہ اس کا تعلق کلام اللہ سے ہے اور قرآن مجید کا علم تمام علوم سے افضل واعلیٰ ہے۔ سوال:… علم تجوید کا حکم کیا ہے؟ جواب:… علم تجوید کا سیکھنا فرض کفایہ ہے اور اس پر عمل کرنا فرض عین ہے۔ یعنی ان قواعد کے مطابق پڑھنا ہر ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ سوال:… تجوید کا وجوب قرآن سے ثابت کریں؟ سوال:… دلیل نمبر صلی اللہ علیہ وسلم: ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلًا﴾ قرآن مجید کو خوب ٹھہر ٹھہر کرترتیل کے ساتھ پڑھو۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ترتیل کی تفسیر میں دوچیزیں بیان کی ہیں: صلی اللہ علیہ وسلم -تجوید الحروف (حروف کی تصحیح) رضی اللہ عنہ - معرفۃ الوقوف(وقفوں کی پہچان) دلیل نمبر 1: ’’اَلَّذِیْنَ اتَیْنٰہُمُ الْکِتٰبَ یَتْلُوْنَہٗ حَقَّ تِلَاوَتِہٖ‘‘ یعنی ایمان والے جوقرآن کواس طرح پڑھتے ہیں جس طرح پڑھنے کاحق ہے اور یہ حق تجوید کے مطابق پڑھنے سے ادا ء ہوگا۔ سوال:… حدیث سے تجوید کاوجوب ثابت کریں؟ دلیل:… مؤطااور نسائی میں ہے۔ 1. ’’اِقْرَائُ الْقُرْآنَ بِلُِحُوْنِ الْعَربِ وَأصْوَاتِہَا‘‘ یعنی قرآن مجید کوعربوں کے لب ولہجہ کے مطابق پڑھو ۔ حدیث سے مراد یہ ہے کہ جس طرح عربی لوگ قرآن پڑھتے وقت مخارج وصفات کا لحاظ رکھتے ہیں ویسے تم بھی ان کا لحاظ رکھو۔
Flag Counter