Maktaba Wahhabi

87 - 114
﴿ وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنْزَلَ اللّٰهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ ﴾ [البقرۃ: ۱۷۰] ’’اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو اللہ رب العزت نے اتارا ہے اس کی پیروی کرو تو کہتے ہیں بلکہ ہم تو اسی کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء واجداد کو پایا ہے ۔کیا اگرچہ ان کے آباء واجداد کچھ عقل نہ بھی رکھتے ہوں اور نہ ہدایت یافتہ ہوں (توکیا پھر بھی انہیں کی ہی پیروی کریں گے)۔‘‘ (۶) برے لوگوں کی صحبت: ارشاد ربانی ہے: ﴿ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا (27) يَا وَيْلَتَى لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا (28) لَقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنْسَانِ خَذُولًا ﴾ [الفرقان: ۲۷۔۲۹] ’’اور اس دن ظالم اپنے ہاتھوں کوچبا چبا کر کہے گا ہائے کاش میں نے رسول کی راہ اختیار کی ہوتی۔ ہائے افسوس!کاش کہ میں نے فلاں کودوست نہ بنایا ہوتا۔ اس نے تومجھے نصیحت سے گمراہ کردیا تھا حالانکہ وہ تومیرے پاس آچکی تھی اور شیطان تو انسان کو دغا دینے والا ہے۔‘‘ (۷) علما کی خاموشی اور علم کو چھپانا: ارشاد ربانی ہے: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ أُولَئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ ﴾ [البقرۃ: ۱۵۹] ’’جولوگ ہماری اتاری ہوئی دلیلوں اور ہدایت کوچھپاتے ہیں باوجود اس کے کہ ہم وہ اپنی کتاب میں لوگوں کے لیے بیان کرچکے ہیں۔ان لوگوں پر اللہ کی اور
Flag Counter