Maktaba Wahhabi

51 - 114
نجات پانے والا فرقہ اور مدد یافتہ گروہ سوال:… نجات پانے والا کون سا فرقہ ہے؟ جواب:… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے طریق کار اور کتاب وسنت پر عمل پیرا فرقہ نجات پانے والا ہوگا۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ﴾ [آل عمران: ۱۰۳] ’’سب مل کر اللہ کی رَسی کو مضبوطی سے پکڑلو اور تفرقہ نہ ڈالو۔‘‘ سیدناعبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَاِنَّ بَنِی اِسْرَائِیلَ تَفَرَّقَتْ عَلٰی ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِیْنَ مِلَّۃ وَتَفَرَّقَ أُمَّتِی عَلٰی ثَلَاثٍ وَّسَبْعِینَ مِلَّۃ،کُلُّھُمْ فِیْ النَّارِ اِلَّا مِلَۃً وَّاحِدَۃً، مَا أَنَا عَلَیْہِ وَاَصْحَابِی)) [1] ’’بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹے،ہماری امت کے تہتر فرقے ہوں گے۔تمام کے تمام جہنمی ہوں گے سوائے اس فرقے کے جو اس طریق کار پر چلے گا جس پرمیں ہوں اور میرے صحابہ ہیں۔‘‘ سوال:… فرقہ ناجیہ (نجات پانے والے)کی کیا علامت ہے؟ جواب:… فرقہ ناجیہ کے افراد بہت کم ہوں گے،بہت سے لوگ ان کی دشمنی کریں گے، اللہ تعالیٰ نے ان کی تعریف اس آیت میں کی ہے: ﴿ وَقَلِيلٌ مِنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ﴾ [سبأ: ۱۳] ’’میرے بندوں میں کم ہی شکرگزار ہیں۔‘‘
Flag Counter